آئندہ 3 ماہ میں ویکسین کو انسانوں پر استعمال کے قابل بنا لیا جائے گا، اسرائیلی سائنسدان اسرائیل کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر میں ہزاروں افراد کی موت کی وجہ بننے والے کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 3 ماہ میں ویکسین کا استعمال انسانوں پر کیا جا سکے گا جبکہ جانوروں پر اس کا استعمال ہو چکا ہے۔ جانوروں پر اس ویکسین کو ٹیسٹ کرنے کے بعد اس کا رزلٹ کافی حد تک مثبت رہا ہے جس کے بعد اس کوانسانوں پر استعمال کیا جا سکے گا۔
میگل کے بائیوٹیکنالوجی گروپ کے سربراہ ڈاکٹر چین کاٹز کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد کسی خاص قسم کے وائرس کے لئے ویکسین تیار کرنا نہیں تھا، ہمارا مقصدر ایک ایسی ویکسین تیار کرنا تھا جس سے اس قسم سے وائرس سے نمٹا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسے ہماری خوش قسمتی سمجھیں کہ ہم اپنی ٹیکنالوجی اور ویکسین درست ثابت ہوئے۔بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے وائرس سے متاثرہ لوگوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے تو ہمیں پتہ چلا کہ جو وائرس ان لوگوں میں موجود ہے اور مرغیوں میں موجود وائرس ایک دوسرے سے کافی مماثلت رکھتے ہیں ، اس لئے ہم کافی پر امید تھے کہ ہم اس کی ویکسین تیار کر لیں گے اور ہم نے تیار کر لی ہے۔
اس سے قبل ہانگ کانگ کے ماہرین کی جانب سے بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس سے نمٹنے کی ویکسین تیار کر لی ہے جس سے کرونا وائرس کو شکست دی جا سکتی ہے۔ لیکن اس ویکسین کے نتائج حاصل کرنے میں وقت درکار ہو گا جس میں تقریباََ ایک سال کا وقت بھی لگ سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ اس ویکسین کا استعمال پہلے جانوروں پر کیا جائے اور اس کے بعد انسانوں پر اس کا استعمال ممکن ہو گا۔
یاد رہے کہ چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والا کرونا وائرس پاکستان بھی پہنچ گیا جس کے بعد اس کے دو مریضوں کو زیر علاج رکھا گیا ہے، دونوں کی طبیعت اب بہتر بتائی جا رہی ہے جبکہ پورے ملک میں اس کے پھیلنے کا خطرہ لاحق ہے۔ اسی دوران اسرائیل کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر میں ہزاروں افراد کی موت کی وجہ بننے والے کرونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ 3 ماہ میں ویکسین کا استعمال انسانوں پر کیا جا سکے گا جبکہ جانوروں پر اس کا استعمال ہو چکا ہے
0 Comments